الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْأَطْعِمَةِ
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
42. باب فِي التَّمْرِ
42. باب: کھجور کا بیان۔
حدیث نمبر: 3830
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ الْأَعْوَرِ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ كِسْرَةً مِنْ خُبْزِ شَعِيرٍ فَوَضَعَ عَلَيْهَا تَمْرَةً، وَقَالَ: هَذِهِ إِدَامُ هَذِهِ".
یوسف بن عبداللہ بن سلام کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس پر کھجور رکھا اور فرمایا: یہ اس کا سالن ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَطْعِمَةِ/حدیث: 3830]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏انظرحدیث رقم: (3259)، (تحفة الأشراف: 11854) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی یزیدا لاعور مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث السابق (3260)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137

   سنن أبي داودوضع تمرة على كسرة فقال هذه إدام هذه
   سنن أبي داودأخذ كسرة من خبز شعير فوضع عليها تمرة وقال هذه إدام هذه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3830 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3830  
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
البتہ جن علاقوں میں کھجور باکثرت ہوتی ہے۔
وہاں لوگ اس کے ساتھ بلاتکلف روٹی کھاتے ہیں۔
رسول اللہ ﷺ تکلفات سے کوسوں دور تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3830