الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
9. باب فِي الْعِيَادَةِ مِنَ الرَّمَدِ
9. باب: آنکھ کی بیماری میں مبتلا شخص کی عیادت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3102
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، قَالَ:" عَادَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَجَعٍ كَانَ بِعَيْنِي".
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آنکھ کے درد میں میری عیادت کی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجَنَائِزِ/حدیث: 3102]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16978)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/375) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (1551)
أبو إسحاق السبيعي صرح بالسماع عند البخاري في الأدب المفرد (532 وسنده صحيح)

   سنن أبي داودعادني رسول الله من وجع كان بعيني

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3102 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3102  
فوائد ومسائل:
عیاد ت کےلئے کوئی ضروری نہیں کہ مریض کسی شدید بیماری ہی میں مبتلا ہو۔
تو اس کی عیادت کےلئے جایا جائے۔
بلکہ کسی عام تکلیف میں بھی بیمار پرسی ہو تو بہت اچھی بات ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3102