الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے مسائل
51. باب فِي تَعْلِيقِ الأَجْرَاسِ
51. باب: جانور کے گلے میں گھنٹی لٹکانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2556
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" فِي الْجَرَسِ مِزْمَارُ الشَّيْطَانِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گھنٹی کے بارے میں فرمایا: وہ شیطان کی بانسری ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2556]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14025)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/اللباس 27 (2114)، مسند احمد (2/366) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2114)

   صحيح مسلمالجرس مزامير الشيطان
   سنن أبي داودفي الجرس مزمار الشيطان

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2556 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2556  
فوائد ومسائل:

جانوروں کے گلے میں گھنٹیاں اور گھنگرو قسم کی چیزیں باندھنا جائز نہیں۔


موسیقی کے دوسرے آلات کی حرمت بھی احادیث سے ثابت ہے۔


ایسے ہی کتا رکھنا اگر محض اظہار ہیبت اور زینت کےلئے ہوتو ناجائز ہے۔
حفاظت کی نیت سے ہو تو جائز ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2556   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5548  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھنٹی شیطانی آواز ہے، یا شیطان کی بانسری ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5548]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
مزامير:
مزمور کی جمع ہے،
گیت،
بانسری۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5548