عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کا ایک گروہ ۱؎ ہمیشہ حق کے لیے لڑتا رہے گا اور ان لوگوں پر غالب رہے گا جو ان سے دشمنی کریں گے یہاں تک کہ ان کے آخری لوگ مسیح الدجال سے قتال کریں گے ۲؎“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْجِهَادِ/حدیث: 2484]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10852)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/429، 433، 437) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: امام بخاری کہتے ہیں: اس سے مراد اہل علم ہیں، اور امام احمد بن حنبل کہتے ہیں: اس سے مراد اگر ” اہل الحدیث “ نہیں ہیں تو میں نہیں جانتا کہ کون لوگ ہیں۔ ۲؎: اس سے مراد امام مہدی اور عیسیٰ ہیں، اور ان دونوں کے متبعین ہیں عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اترنے کے بعد دجال کو قتل کریں گے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (3819) قتادة تابعه أبو العلاء يزيد بن عبد الله بن الشخير عند أحمد (4/434)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2484
فوائد ومسائل: اس گروہ سے مراد عقیدہ توحید وسنت کے حامل اور اتباع رسول ﷺ کے پابند لوگ ہیں۔ ان کے نام مختلف زمانوں میں مختلف ہوسکتے ہیں۔ ان کی پہچان ان کا عقیدہ وعمل اور کردار ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2484