الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الْمَنَاسِكِ
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
82. باب الْمَقَامِ فِي الْعُمْرَةِ
82. باب: عمرے میں مکہ میں قیام کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1997
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ، وَعَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَقَامَ فِي عُمْرَةِ الْقَضَاءِ ثَلَاثًا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ قضاء میں تین دن قیام فرمایا۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْمَنَاسِكِ/حدیث: 1997]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6376) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن إسحاق وابن أبي نجيح مدلسان وعنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 76

   سنن أبي داودأقام في عمرة القضاء ثلاثا

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1997 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1997  
1997. اردو حاشیہ: مہاجرین مدینہ کے لئے پابندی تھی کہ وہ مکہ میں تین دن سے زیادہ نہ ٹھریں۔دیگر مسلمانوں کے لئے کسی طرح کوئی پابندی نہیں۔خواہ رکے رہیں یا واپس چلے جایئں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1997