الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1855
1855. اردو حاشیہ: ان میں سے پہلی روایت اور کعب احبار کے قول کو ہمارے فاضل محقق نے حسن قرار دیا ہے۔لیکن دیگر آئمہ کے نزدیک یہ تینوں روایات ضعیف ہیں۔میمون بن جابان کی توثیق مختلف فیہ ہے۔اس لئے ان کاضعیف ہونا ہی راحج ہے۔ خیال رہے کہ مشہور یہ ہے جیسا کہ موطا امام مالکرحمۃ اللہ علیہ میں کعب احبار رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول بیان کیا گیا ہے۔کہ ٹڈی د ر اصل مچھلیوں کی چھینک سے پیدا ہوتی ہے۔اورسال میں دو دفعہ ایسا ہوتا ہے۔ مگر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کی یہ بات تسلیم نہیں کی۔اور راحج یہی ہے کہ یہ زمین کابری جانور ہے اور اس کےشکار میں فدیہ ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1855