عروہ بن رویم کہتے ہیں کہ مجھ سے انصاری نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جعفر سے یہی حدیث بیان فرمائی، پھر انہوں نے انہی لوگوں کی طرح ذکر کیا، البتہ اس میں ہے: پہلی رکعت کے دوسرے سجدہ میں بھی یہی کہا جیسے مہدی بن میمون کی حدیث میں ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1299]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1299
1299۔ اردو حاشیہ: صلوۃ تسبیح کی احادیث کی اسانید پر کچھ کلام ہے، مگر مجموعی لحاظ سے یہ صحیح ثابت ہے۔ جیسے کہ علامہ البانی رحمہ اللہ نے تحقیق کی ہے۔ علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ کا اس کو موضوعات میں شمار کرنا قطعاً صحیح نہیں ہے۔ مذکورہ بالا پہلی حدیث جزء القراء خلف الامام بخاری کے علاوہ سنن ابن ماجہ، صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں مروی ہے۔ امام بیہقی وغیرہ نے اس کو صحیح کہا ہے۔ امام ابوداؤد کے فرزند ابوبکر سے مروی ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ صلاۃ التسبیح میں یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے۔ ابن مندہ، آجری، خطیب، ابوسعد سمعانی، ابوموسیٰٰ مدینی، ابوالحسن بن مفضل، منذری، ‘ ابن الصلاح اور نووی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے۔ امام ابن المبارک اس کے قائل وفاعل تھے۔ [عون المعبود]
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1299