ابن عقیل سے بھی یہی حدیث اسی سند سے مروی ہے، اس میں (سفیان نے) بشر کی حدیث کے بعض مفاہیم کو بدل دیا ہے اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کی اور تین مرتبہ ناک جھاڑی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 127]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 15837) (شاذ)» (سفیان کی اس روایت میں تین بار ناک جھاڑنے کا ٹکڑا شاذ ہے)
قال الشيخ الألباني: شاذ
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (126) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 17