سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنے بعد مردوں پر عورتوں سے بڑا مضر کوئی فتنہ نہیں چھوڑا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 787]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5096، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2741، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2780، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3998،، والحميدي فى «مسنده» برقم: 556، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22160»
وضاحت: تشریح: - عورتوں کو مردوں کے لیے بڑا مضر اور خطرناک فتنہ اس لیے قرار دیا گیا ہے کہ دین ودنیا کے اکثر فساد اور خرابیاں عورتوں ہی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔ یہ ناقص العقل والدین ہونے کے باوجود مردوں کو ایسے کام کرنے پر مجبور کر دیتی ہیں کہ جن میں ان کے دین اور دنیا دونوں کا نقصان ہوتا ہے۔ عورتوں کی وجہ سے باہمی عداوت، لڑائی جھگڑے بلکہ خون خرابہ شروع ہو جاتا ہے یوں معاشرے کا امن و سکون برباد ہو جاتا ہے۔ عورتوں کی محبت اور عشق میں گرفتار ہو کر بندہ خلاف شرع کام کرنے لگ جاتا ہے اور دین سے دور ہوتا چلا جاتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ”دنیا شیریں اور سرسبز و شاداب ہے، بے شک اللہ تمہیں اس میں خلیفہ بنانے والا ہے، وہ دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو، تم دنیا اور عورتوں کے فتنوں سے بچو کیونکہ بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ عورتوں کی وجہ سے رونما ہوا تھا۔“[مسلم: 2742]