سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رحمت کسی بد بخت ہی سے چھینی جاتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 772]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 462، 466، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7727، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4942، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1923، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16740، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8116»
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ صفت رحمت سے وہی لوگ متصف ہوتے ہیں جو اپنا دامن گناہوں سے محفوظ رکھیں، اللہ تعالیٰ ٰ ایسے لوگوں کے دل نرم فرما دیتا ہے لہٰذا وہ اس کی مخلوق پر رحم کرنے لگتے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو گناہوں کی دلدل میں پھنسے ہوں، ان کے دل سے رحمت کا مادہ چھین لیا جاتا ہے۔ شقاوت اور بدبختی ان کا مقدر بن جاتی ہے لہٰذا وہ رحم سے دور ہو جاتے ہیں، ان کے اندر سے وہ جذ بہ ختم بلکہ مر جاتا ہے جو انسان کو اللہ تعالیٰ ٰ کی مخلوق پر رحم اور شفقت کرنے پر مائل کرتا ہے گویا دل کا سخت ہوتا بدبختی اور دل کا نرم ہونا نیک بختی کی علامت ہے