سیدنا ابوہریرہ رضى اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی ”تم علاج معالجہ کرو کیونکہ جس ذات نے بیماری اتاری ہے اس نے دوا بھی اتاری ہے“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 710]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف،وأخرجه ابن الاعرابي: 1688» بکر بن بکار ضعیف ہے
وضاحت: فائدہ: - سیدنا ابوہریرہ رضى اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے جو بھی بیماری اتاری ہے اس کی شفا بھی اتاری ہے۔“[بخاري: 5678] سیدنا اسامہ بن شریک رضى اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نبی صلى اللہ علیہ وسلم کی اس محفل میں شریک تھا جب اعرابی نبی صلى اللہ علیہ وسلم سے سوال کر رہے تھے کہ کیا فلاں کام کرنے میں ہم پر گناہ ہے؟ کیا فلاں کام کرنے میں ہم پر گناہ ہے؟ تو آپ نے ان سے فرمایا: ”اللہ کے بندو! اللہ نے تنگی اور گناہ کو ختم کر دیا ہے الا یہ کہ کوئی آدمی اپنے مسلمان بھائی کی عزت کو لوٹے یہی آدمی گناہ گار ہے“ ان لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر ہم بیمار ہونے پر دوا دارو نہ کریں تو کیا ہمیں گناہ ہوگا؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ کے بندو! بیمار ہونے پر دوا استعمال کر لیا کرو کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی نے جو بھی بیماری پیدا کی ہے اس نے اس کا علاج بھی پیدا کیا ہے سوائے شدید بڑہاپے کے“ ان لوگوں نے دریافت کیا: اللہ کے رسول! اللہ تعالىٰ کی طرف سے کونسی بہترین چیز بندوں کو عطا کی گئی ہے؟ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حسن اخلاق“[ابن ماجه: 3436، وسند ه صحيح]