1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
41. الْحُمَّى حَظُّ كُلِّ مُؤْمِنٍ مِنَ النَّارِ
41. بخار ہر مومن کے لیے جہنم کی آگ کا بدل ہے
حدیث نمبر: 62
62 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْمَوْصِلِيُّ، ثنا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ شَاذَانَ، ثنا صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ الْهَرَوِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ رَاشِدٍ الْهِلَالِيُّ، ثنا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّوَاسِيُّ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْحُمَّى حَظُّ كُلِّ مُؤْمِنٍ مِنَ النَّارِ، وَحَمَى لَيْلَةٍ يُكَفِّرُ خَطَايَا سَنَةٍ مَجَرَّمَةٍ»
سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بخار ہر مومن کے لیے جہنم کی آگ کا بدل ہے اور ایک رات کا بخار سال بھر کے بڑے بڑے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 62]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف،» صالح بن أحمد ہروی اور أحمد بن راشد ہلالی کی توثیق نہیں ملی۔ نیز ابراہیم نخعی مدلس کا عنعنہ ہے۔

وضاحت: فائدہ-
سیدنا ابوریحانہ انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بخار جہنم کی بھٹی سے (آیا) ہے اور یہ مومن کے لیے جہنم کی آگ کا بدل ہے۔ (التاريخ الكبير للبخاری: 63/7- شرح مشکل الآثار: 2217- وسنده حسن)
اور اسی طرح یہ بات بھی برحق ہے کہ بخار مومن کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بخار کو گالی نہ دو بے شک یہ بنی آدم کے گناہوں کو اس طرح دور کرتا ہے جس طرح بھٹی لوہے کے زنگ کو دور کرتی ہے۔ (مسلم: 2575)
دوسری حدیث میں ہے کہ جو مسلمان کسی بھی تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے گناہ اس طرح جھاڑتا ہے جس طرح درخت کے پتے جھڑتے ہیں۔ (بخاری: 5647)
تیسری حدیث یوں ہے کہ مسلمان کو جو بھی پریشانی، بیماری، فکر و غم اور تکلیف پہنچتی ہے یہاں تک کہ جو کانٹا بھی چبھتا ہے تو اس کی وجہ سے اللہ اس کے گناہ معاف کرتا ہے۔ (ایضاً: 5641) تفصیل کے لیے ملاحظہ ہوں راقم کی کتاب گناہوں کو مٹانے والے اعمال۔