1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
385. عَجِبْتُ لِغَافِلٍ وَلَا يُغْفَلُ عَنْهُ، وَعَجِبْتُ لِمَؤَمِّلٍ دُنْيَا وَالْمَوْتُ يَطْلُبُهُ، وَعَجِبْتُ لِضَاحِكٍ مِلْءَ فِيهِ وَلَا يَدْرِي أَأَرْضَى اللَّهَ أَمْ أَسْخَطَهُ؟
385. مجھے غافل پر تعجب ہے حالانکہ اس سے غفلت نہیں برتی جاری، مجھے دنیا کی آرزو کرنے والے پر تعجب ہے حالانکہ موت اس کی تلاش میں ہے، اور مجھے منہ پھاڑ کر ہنسنے والے پر تعجب ہے حالانکہ وہ نہیں جانتا کہ اس نے اللہ کو راضی کیا ہے یا ناراض
حدیث نمبر: 594
594 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ يَحْيَى بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عُمَرَ النَّاقِدُ قَالَا: ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَمَةَ الْخَيَّاشُ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ يُونُسَ، ثنا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، ثنا أَبِي، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَجِبْتُ لِغَافِلٍ وَلَا يُغْفَلُ عَنْهُ، وَعَجِبْتُ لِمَؤَمِّلٍ دُنْيَا وَالْمَوْتُ يَطْلُبُهُ، وَعَجِبْتُ لِضَاحِكٍ مِلْءَ فِيهِ وَلَا يَدْرِي أَأَرْضَى اللَّهَ أَمْ أَسْخَطَهُ؟»
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے غافل پر تعجب ہے حالانکہ اس سے غفلت نہیں برتی جاری، مجھے دنیا کی آرزو کرنے والے پر تعجب ہے حالانکہ موت اس کی تلاش میں ہے، اور مجھے منہ پھاڑ کر ہنسنے والے پر تعجب ہے حالانکہ وہ نہیں جانتا کہ اس نے اللہ کو راضی کیا ہے یا ناراض۔ [مسند الشهاب/حدیث: 594]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه الكامل لابن عدى: 3/ 76، شعب الايمان: 10103» حمید اعرج سخت ضعیف ہے۔