1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
346. مَنْ كَانَتْ لَهُ سَرِيرَةٌ صَالِحَةٌ أَوْ سَيِّئَةٌ نَشَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ مِنْهَا رِدَاءً يُعْرَفُ بِهِ
346. جس شخص کا کوئی اچھا یا برا عمل پوشیدہ ہو تو اللہ اس پر اس کی کوئی نشانی ظاہر فرما دیتا ہے جس سے وہ پہچان لیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 510
510 - أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُنْدَارٍ الْقَزْوِينِيُّ، بِمَكَّةَ، ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ، ثنا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ ثنا صَالِحُ بْنُ مَالِكٍ الْأَزْدِيُّ، ثنا أَبُو عُمَرَ الْبَزَّازُ، ثنا عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ هُوَ السُّلَمِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَتْ لَهُ سَرِيرَةٌ صَالِحَةٌ أَوْ سَيِّئَةٌ نَشَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ مِنْهَا رِدَاءً يُعْرَفُ بِهِ» وَلَمْ يَذْكُرْ بَيْنَ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ وَبَيْنَ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ
ابوعبد الرحمن سلمی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر یہ کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کا کوئی اچھا یا برا عمل پوشیدہ ہو تو اللہ اس پر اس کی کوئی نشانی ظاہر فرما دیتا ہے جس سے وہ پہچان لیا جاتا ہے۔اور (اس سند میں) علقمہ بن مرشد اور ابوعبدالرحمن کے درمیان سعد بن عبیدہ کا ذکر نہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 510]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 6543» ابوعمر البز از حفص بن سلیمان متروک ہے۔