1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث401 سے 600
335. مَنْ أُولِيَ مَعْرُوفًا فَلْيُكَافِئْ بِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَذْكُرْهُ فَإِنْ ذَكَرَهُ فَقَدْ شَكَرَهُ
335. جس کے ساتھ کوئی نیکی کی گئی تو اسے چاہیے کہ اس کا بدلہ دے اگر وہ اس کی طاقت نہ رکھے تو اس (نیکی یا محسن) کا ذکر کرے پھر اگر اس نے اس کا ذکر کیا تو بلاشبہ اس نے اس کا شکر ادا کر دیا
حدیث نمبر: 487
487 - أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِينِيُّ وَصِلَةُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ الْبَغْدَادِيُّ قَالَا: ثنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَيُّوبَ بْنِ مَاسِيُّ الْمَتُّوثِيُّ الْبَزَّارُ، بِبَغْدَادَ، ثنا أَبُو مُسْلِمٍ الْكَجِّيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ فِرَاسٍ، بِمَكَّةَ حَرَسَهَا اللَّهُ تَعَالَى أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَهْلٍ الْمَعْرُوفُ بِبُكَيْرٍ الْحَدَّادُ، ثنا أَبُو مُسْلِمٍ الْكَجِّيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، ثنا ابْنُ أَبِي الْأَخْضَرِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ , عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أُولِيَ مَعْرُوفًا فَلْيُكَافِئْ بِهِ فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَذْكُرْهُ فَإِنْ ذَكَرَهُ فَقَدْ شَكَرَهُ، وَمَنْ تَشَبَّعَ بِمَا لَمْ يَكُنْ فَهُوَ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ» وَفِي رِوَايَةِ الْمَالِينِيِّ وَابْنِ فِرَاسٍ: بِمَا لَمْ يَنَلْ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ کوئی نیکی کی گئی تو اسے چاہیے کہ اس کا بدلہ دے اگر وہ اس کی طاقت نہ رکھے تو اس (نیکی یا محسن) کا ذکر کرے پھر اگر اس نے اس کا ذکر کیا تو بلاشبہ اس نے اس کا شکر ادا کر دیا اور جس نے ایسی چیز کے ساتھ تصنع اور بناوٹ ظاہر کی جو اس کے پاس نہیں تھی تو وہ جھوٹ کا جوڑا زیب تن کرنے والے کی مشکل ہے۔
اور مالینی اور ابن خراس کی روایت میں «بما لم ينل» ایسی چیز کے ساتھ جسے وہ نہیں پہنچا۔ کے الفاظ ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 487]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 2463، وشعب الايمان: 8692» ، ابن ابی الاخضر ضعیف ہے۔ اس میں ایک اور علت بھی ہے۔