میں نے قاضی ابوعبد اللہ محمد بن سلامہ کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھاکر کہہ رہے تھے کہ میں نے ابوالعباس أحمد بن حسین کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا کر کہہ رہے تھے کہ میں نے ابوالحسن أحمد بن عبدالرحمن بن برد کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے ا بن نفیس کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے علی بن محمد بن اسماعیل کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے ہدبہ بن خالد کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے ابوجناب قصاب کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے زیاد النمیری کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ اللہ کی قسم کھا رہے تھے کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”میری سفارش میری امت کے کبیرہ گناہوں کے مرتکب افراد کے لیے ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 237]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، زیاد النمیر ی ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔