سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اور انہوں نے اس حدیث کو مختصر بیان کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1450]
وضاحت: تشریح: - ① ابوادریس خولانی رحمتہ اللہ کہتے ہیں کہ میں دمشق کی مسجد میں داخل ہوا تو چمکتے دانتوں والا ایک نوجوان دیکھا لوگ اس کے پاس جمع تھے، جب کسی چیز میں ان کا اختلاف ہوتا تو اس کی طرف رجوع کرتے اور اس کی رائے و فیصلے کی طرف رجوع کرتے۔ میں نے پوچھا: کہ یہ کون ہیں؟ تو کہا گیا: یہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ہیں، پھر اگلی صبح میں جلدی آیا تو دیکھا کہ وہ مجھ سے بھی پہلے آکر نماز پڑھ رہے ہیں میں نے ان کا انتظار کیا جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے ان کے سامنے آ کر انہیں سلام کیا پھر کہا: اللہ کی قسم! میں آپ سے اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں، انہوں نے کہا: کیا واقعی؟ میں نے کہا: ہاں۔ تو انہوں نے میری چادر کا کنارہ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور فرمایا: تمہارے لیے خوشخبری ہے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ ”اللہ نے فرمایا: میری محبت ان کے لیے واجب ہوگئی جو میری خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، میری خاطر ہم نشینی کرتے ہیں، میری خاطر ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں، اور میری خاطر ایک دوسرے پر مال خرچ کرتے ہیں۔“ اس حدیث میں اللہ کی رضا کے لیے آپس میں محبت کرنے، ایک دوسرے سے میل ملاقات اور باہمی تعاون کرنے کی فضیلت بیان فرمائی گئی ہے۔ ہمارے شیخ زبیر علی زئی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ② اللہ کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرنا بے حد فضیلت کا کام ہے کیونکہ اس طرح سے اللہ تعالیٰ ٰ ٰ اپنے دونوں بندوں سے محبت کرنے لگتا ہے اور خوش قسمت ہے وہ شخص جس سے اللہ محبت کرے۔ ③ کتاب وسنت میں اللہ اور رسول سے محبت کے لیے لفظ ”محبت“ آیا ہے لیکن عشق کا لفظ بالکل استعمال نہیں ہوا جبکہ بعض اہل بدعت موضوع و مردود روایتیوں سے استدلال کرتے ہوئے عشق کا لفظ استعمال کرتے ہیں حالانکہ ان روایات میں بھی عشق کا لفظ اللہ و رسول کے لیے نہیں آیا ہے۔ واضح رہے کہ عربی لغت و ادب میں عشق کی تعریف ”عشق مع الشہوۃ“ کے ساتھ کی گئی ہے۔ (الاتحاف، ص 490)