1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
785. الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَخَيْرُ مَتَاعِهَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ
785. دنیا ساز و سامان ہے اور اس کا بہترین سامان نیک عورت ہے
حدیث نمبر: 1265
1265 - وَأَنَاهُ هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ أنا أَبُو جَعْفَرٍ، عُمَرُ بْنُ عِرَاكٍ، نا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ بْنِ رِشْدِينَ، نا أَبُو الطَّاهِرِ، أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنِي رِشْدِينُ، عَنِ ابْنِ أَنْعَمَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَأَفْضَلُ مَتَاعِ الدُّنْيَا امْرَأَةٌ صَالِحَةٌ» وَرَوَاهُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ الْهَمْدَانِيِّ، نَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، نَا حَيْوَةُ، أَخْبَرَنِي شُرَحْبِيلُ بْنُ شَرِيكٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الدُّنْيَا مَتَاعٌ وَخَيْرُ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا ساز وسامان ہے اور دنیا کا افضل سامان نیک عورت ہے۔
اسے مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا ساز و سامان ہے اور دنیا کا بہترین سامان نیک عورت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1265]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1469، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8478، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6418، 6419، وابن حبان: 4031»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ نیک بیوی دنیا کی بہترین نعمت ہے کیونکہ وہ نہ صرف دنیا کے معاملات میں اپنے شوہر کے لیے ایک اچھی مشیر ثابت ہوتی ہے بلکہ آخرت کے معاملات میں بھی اپنے خاوند کے ساتھ تعاون کرتی ہے، اس لیے اگر انسان کو دنیا و آخرت کی کامیابی مطلوب ہے تو وہ عورت کا انتخاب کرتے وقت پابند شریعت کو ترجیح دے، محض حسن و جمال یا حسب و نسب یا مال و دولت پر ہی نظر نہ رکھے بلکہ دین کو مقدم رکھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: عورت کے ساتھ نکاح چار خصلتوں کی وجہ سے کیا جاتا ہے: اس کے مال کی وجہ سے، اس کے حسب کی وجہ سے، اس کے جمال کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے، تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں تو دین دار عورت کے ساتھ کامیابی حاصل کر۔ [بخاري: 5090]