وضاحت: تشریح: اس حدیث میں ایک مومن کو دوسرے مومن کے لیے آئینہ قرار دیا گیا ہے، جیسے آئینہ اپنے دیکھنے والے کے محاسن اور نقائص بغیر کسی کمی و بیشی کے صرف اسی کے سامنے خاموشی سے ظاہر کرتا ہے اسی طرح ایک مومن بھی اپنے بھائی کو اس کے محاسن کے ساتھ ساتھ اس کے نقائص سے بھی خبردار کرتا ہے تا کہ وہ اپنی اصلاح کرے اور مومن اپنے بھائی کے نقائص صرف اسی کے سامنے ظاہر کرتا ہے کسی دوسرے کو بتا کر چغلی و غیبت کامرتکب نہیں ہوتا۔