حضرت عروہ بن زبیر اپنی اولاد کی طرف سے خواہ لڑکا ہو یا لڑکی، ایک ایک بکری کرتے تھے عقیقے میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1059]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19285 وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 24240، فواد عبدالباقي نمبر: 26 - كِتَابُ الْعَقِيقَةِ-ح: 7»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک یہ حکم ہے کہ لڑکا ہو یا لڑکی ہر ایک کی طرف سے ایک بکری دے، اور عقیقہ واجب نہیں ہے مستحب ہے، مگر عقیقے کی بکری مثل قربانی کے چاہیے، کانی اور دبلی اور سینگ ٹوٹی اور بیمار نہ ہو۔ اور عقیقے کا گوشت اور کھال بیچنا درست نہیں، اور ہڈیاں اس کی توڑنا چاہیے، اور عقیقہ کرنے والے عقیقے کے گوشت میں سے کھائیں اور فقیروں کو کھلائیں، اور عقیقے کی بکری کا خون بچے کو نہ لگائیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعَقِيقَةِ/حدیث: 1059B1]