858- سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”دم صرف نظر لگنے کا ہوتا ہے یا بچھو کے کاٹنے کا ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5705، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 220، 2196، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6104، 6430، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8365، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7499، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3884، 3889، والترمذي فى «جامعه» 2056، 2057، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3513، 3516، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19602، 19611، 19648، 19649، 19650، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 2487 برقم: 12356»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3884
´تعویذ لٹکانے کا بیان۔` عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جھاڑ پھونک، نظر بد یا زہریلے ڈنک کے علاوہ کسی اور چیز کے لیے نہیں۔“[سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3884]
فوائد ومسائل: دیگر صحیح روایات میں یہ الفاظ ہیں کہ دم جھاڑ نظرِبد، بخار یا زہریلے ڈنگ میں ہے۔ نیز صحیح احادیث سے ثابت ہو تا ہے کہ دم جھاڑ جو اسمائے الہی اور مسنون دُعائوں میں سے ہوں سبھی امراض میں مفید ہوتے ہیں۔ بد نظری اور زہریلے ڈنگ میں ان کی اہمیت اور تاثیر زیادہ ہوتی ہے.
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3884