أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
666- عبید بن جریج جو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے شاگرد ہیں وہ بیان کرتے ہیں: انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال کیا وہ بولے: میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ کچھ ایسے کا م کرتے ہیں، جو میں نے آپ کے اصحاب میں سے کسی کو کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ اس وقت تلبیہ پڑھنا شروع کرتے ہیں جب آپ کی سواری کھڑی ہوتی ہے۔ میں نے آپ کو دیکھا ہے آپ یہ سبتی جو تے پہنتے ہیں اور انہی میں وضو کر لیتے ہیں اور میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ بیت اللہ کے صرف دوار کان کا استلام کرتے ہیں اور میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ اپنی داڑھی پر زردخضاب استعمال کرتے ہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے انہیں جواب دیا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت تلبیہ پڑھنا شروع کیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کھڑی ہوئی تھی۔ اور میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سبتی جوتے پہنے ہوئے دیکھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں پہن کر ہی وضو کر لیتے تھے اور میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے دوارکان کا استلام کرتے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی داڑھی پر زرد خضاب استعمال کرتے تھے۔
[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 666]
● صحيح البخاري | لم أر رسول الله يمس إلا اليمانيين أما النعال السبتية فإني رأيت رسول الله يلبس النعال التي ليس فيها شعر يتوضأ فيها أما الصفرة فإني رأيت رسول الله يصبغ بها |
● صحيح البخاري | لم أر النبي يستلم من البيت إلا الركنين اليمانيين |
● صحيح البخاري | لم أر رسول الله يمس إلا اليمانيين يلبس النعل التي ليس فيها شعر يتوضأ فيها أما الصفرة فإني رأيت رسول الله يصبغ بها فأنا أحب أن أصبغ بها |
● صحيح مسلم | لم أر رسول الله يمسح من البيت إلا الركنين اليمانيين |
● صحيح مسلم | ما تركت استلام هذين الركنين اليماني والحجر مذ رأيت رسول الله يستلمهما |
● صحيح مسلم | لم أر رسول الله يمس إلا اليمانيين أما النعال السبتية فإني رأيت رسول الله يلبس النعال التي ليس فيها شعر يتوضأ أما الصفرة فإني رأيت رسول الله يصبغ بها |
● صحيح مسلم | لم يكن رسول الله يستلم من أركان البيت إلا الركن الأسود والذي يليه |
● صحيح مسلم | لا يستلم إلا الحجر والركن اليماني |
● سنن أبي داود | لا يدع أن يستلم الركن اليماني والحجر في كل طوفة |
● سنن أبي داود | يمسح من البيت إلا الركنين اليمانيين |
● سنن أبي داود | لم أر رسول الله يمس إلا اليمانيين أما النعال السبتية فإني رأيت رسول الله يلبس النعال التي ليس فيها شعر يتوضأ فيها أما الصفرة فإني رأيت رسول الله يصبغ بها |
● سنن النسائى الصغرى | يستلم الركن اليماني والحجر في كل طواف |
● سنن النسائى الصغرى | يستلم الركن الأسود أول ما يطوف يخب ثلاثة أطواف من السبع |
● سنن النسائى الصغرى | يمسح من البيت إلا الركنين اليمانيين |
● سنن النسائى الصغرى | لم أر رسول الله يستلم إلا هذين الركنين |
● سنن النسائى الصغرى | يستلم من أركان البيت إلا الركن الأسود والذي يليه |
● سنن النسائى الصغرى | لا يستلم إلا الحجر والركن اليماني |
● سنن ابن ماجه | لم يكن رسول الله يستلم من أركان البيت إلا الركن الأسود والذي يليه |
● موطا امام مالك رواية ابن القاسم | يصبغ بها، فانا احب ان اصبغ بها، واما الإهلال فإني |
● مسندالحميدي | رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يهل حتى تنبعث به راحلته، ورأيته يلبس هذه النعال السبتية ويتوضأ فيها، ورأيته لا يستلم من هذا البيت إلا هذين الركنين، ورأيته يصفر لحيته |