الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
75. حدیث نمبر 1199
حدیث نمبر: 1199
1199 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «حَدِّثُوا عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَلَا حَرَجَ، حَدِّثُوا عَنِّي وَلَا تَكْذِبُوا عَلَيَّ»
1199- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: تم لوگ بنی اسرائیل کے حوالے سے روایات نقل کردو! اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور تم لوگ میرے حوالے سے بھی باتیں بیان کرو، تاہم میری طرف جھوٹی بات منسوب نہ کرنا۔

[مسند الحميدي/بَابٌ جَامِعٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ/حدیث: 1199]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6254، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3662، وأحمد فى «مسنده» برقم: 10271، 10678، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27016، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 135»

   سنن أبي داودحدثوا عن بني إسرائيل ولا حرج
   مسندالحميديحدثوا عن بني إسرائيل ولا حرج، حدثوا عني ولا تكذبوا علي

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1199 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1199  
فائدہ:
اس حدیث میں بنو اسرائیل کے واقعات کو بیان کرنے کے جواز کا ذکر ہے، یاد رہے بنو اسرائیل کی روایات تین طرح کی ہیں:
① ایسی روایات جو قرآن وحدیث کے موافق ہوں۔
② ایسی روایات جن کے بارے میں ہماری شریعت خاموش ہے۔ ان دونوں قسموں کی روایات کو بیان کرنا درست ہے، کوئی حرج نہیں ہے۔
③ تیسری قسم کی وہ روایات ہیں جو قرآن و حدیث کے مخالف ہیں، یا قرآن و حدیث نے ان کی نفی کر دی ہے یا ان کو منسوخ کر دیا ہے، ان کو بیان کرنا درست نہیں ہے۔
نیز اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنا حرام قرار دیا گیا ہے، اس حدیث سے ان علماء کی زبردست مذمت ثابت ہوتی ہے جو لوگوں میں جھوٹی اور من گھڑت روایات بیان کرتے ہیں، دین قرآن مجید اور صحیح احادیث کا نام ہے، جھوٹی اور ضعیف روایات کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1197   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3662  
´بنی اسرائیل سے روایت کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل سے روایت کرو، اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب العلم /حدیث: 3662]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یعنی ایسے مسائل جن کا (قرآن وحدیث سے) صدق ثابت ہو تو اسے بالجزم بیان کیا جائے۔
یا کوئی تاریخی نوعیت کی بات ہو کہ اس میں صدق وکذب کا احتمال ہو تو اسے بیان کیا جا سکتا ہے۔
لیکن اعتماد سے تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
اور جن امور کا کذب قرآن وحدیث سے ثابت ہو۔
ان کی تکذیب کی جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3662