الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الحميدي
جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
45. حدیث نمبر 1112
حدیث نمبر: 1112
1112 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا تَنْتَبِذُوا فِي الدُّبَّاءِ، وَفِي الْمُزَفَّتِ» ثُمَّ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ مِنْ عِنْدِهِ: «وَاجْتَنِبُوا الْحَنَاتِمَ وَالنَّقِيرَ»
1112- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: دباء اور مزفت میں نبیذ تیار نہ کرو۔
پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنی طرف سے یہ بات بیان کی حنتم اور نقیر (دباء، فرفت، حنتم اور نقیر یہ چاروں برتن ہیں جن میں زمانہ جہالت میں شراب پی جاتی تھی تو برتنوں سے اس لئے منع فرمایا تاکہ برتنوں کو دیکھ کر طبیعت اس طرف مائل نہ ہو) سے بھی اجتناب کرو۔

[مسند الحميدي/جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ/حدیث: 1112]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1993، ومالك فى «الموطأ» برقم: 641، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5604، 5605، 5646، 5651، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3693، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3401، 3408، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17518، 17555، 17556، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4674، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7408، 7867، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5944، 6077، 6128»

   سنن أبي داودالنقير والمقير والحنتم والدباء والمزادة المجبوبة ولكن اشرب في سقائك وأوكه
   مسندالحميديلا تنتبذوا في الدباء، وفي المزفت

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1112 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1112  
فائدہ:
پہلے یہی حکم تھا کہ ان برتنوں میں نبیذ تیار نہ کی جائے کیونکہ ان برتنوں میں نبیذ جلد ہی شراب کی شکل اختیار کر جاتی ہے، لیکن بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان برتنوں میں نبیذ تیار کرنے کی اجازت دے دی تھی، اس کی تفصیل صحیح مسلم (977) میں موجود ہے۔ نیز صحیح مسلم (17) میں چار طرح کے برتنوں کا ذکر ہے، جو دو برتن سیدنا ابوہریرہ ﷜ نے الگ اپنی طرف سے بیان کیے ہیں، ان کا ذکر بھی مرفوع حدیث میں ملتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1110