عباد بن عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تھا، وہاں سے ایک آدمی گذرا جسے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر کے دروازے پر شراب پینے کی وجہ سے مارا جا رہا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جب لوگوں کی آہٹ سنی تو پوچھا کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ میں نے بتایا کہ ایک آدمی کو شراب کے نشے میں مد ہوش پکڑ لیا گیا ہے اسے مارا جا رہا ہے، انہوں نے فرمایا سبحان اللہ! میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص شراب پیتا ہے وہ شراب پیتے وقت مومن نہیں رہتا، جو شخص بدکاری کرتا ہے وہ بدکاری کرتے وقت مومن نہیں رہتا، جو شخص چوری کرتا ہے وہ چوری کرتے وقت مومن نہیں رہتا اور جو شخص کوئی قیمتی چیز " جس کی طرف لوگ سر اٹھا کر دیکھتے ہوں " لوٹتا ہے، وہ لوٹتے وقت مومن نہیں رہتا اس لئے تم ان کاموں سے بچو، بچو۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 25088]
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح ليغره، وهذا اسناد ضعيف لتدليس محمد بن اسحاق