الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم
25. حَدِیث تَمَّامِ بنِ العَبَّاسِ بنِ عَبدِ المطَّلِبِ عَن النَّبِیِّ صَلَّى اللَّه عَلَیهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 1835
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ أَبُو الْمُنْذِرِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الزَّرَّادِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ تَمَّامِ بْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُتِيَ، فَقَالَ:" مَا لِي أَرَاكُمْ تَأْتُونِي قُلْحًا؟ اسْتَاكُوا، لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي، لَفَرَضْتُ عَلَيْهِمْ السِّوَاكَ كَمَا فَرَضْتُ عَلَيْهِمْ الْوُضُوءَ".
سیدنا تمام بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ لوگ حاضر ہوئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: کیا بات ہے، مجھے تمہارے دانت پیلے زرد دکھائی دے رہے ہیں؟ مسواک کیا کرو، اگر مجھے اپنی امت پر دشواری کا احساس نہ ہوتا تو میں ان پر مسواک کو اسی طرح فرض قرار دے دیتا جیسے وضو کو فرض قرار دیا ہے۔ [مسند احمد/وَمِن مسنَدِ بَنِی هَاشِم/حدیث: 1835]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، ابو على الزراد الصيقل مجهول وتمام بن عباس حديثه عن النبى صلى الله عليه وسلم مرسل