ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، مقیم (مکے کا رہنے والا) یا عمرہ کرنے والا حجر اسود کے استلام تک تلبیہ پکارتا رہتا تھا۔ ابوداؤد۔ اور فرمایا: اور یہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ پر موقوف روایت کی گئی ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناسك/حدیث: 2615]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (1817) [والترمذي (919) و صححه] ٭ فيه محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي ليلي، قال البيھقي: ’’رفعه خطأ و کان ابن أبي ليلي ھذا کثير الوھم و خاصة إذا روي عن عطأ فيخطئ کثيرًا، ضعفه أھل النقل مع کبر محله‘‘»