43. باپ اپنی اولاد کو ادب سکھائے اور ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے
حدیث نمبر: 69
69/93 عن النعمان بن بشير، أن أباه انطلق به إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يحمله فقال: يا رسول الله! إني أشهدك أنى قد نحلت النعمان كذا وكذا، فقال:"أكل ولدك نحلت؟". قال: لا. قال:"فأشهد غيرى". ثم قال:"أليس يسرك أن يكونوا في البر سواء". قال: بلى. قال:"فلا إذاً". قال أبو عبد الله البخاري: ليس الشهادة من النبي صلى الله عليه وسلم رخصة.
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا کہ ان کے والد انہیں اٹھا کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اور (ان کے والد نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے) عرض کیا، یا رسول اﷲ! میں آپ کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ میں نے نعمان کو فلاں فلاں چیزیں دے دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنے سارے بچوں کو یہ تحفہ دیا ہے“، عرض کیا: نہیں۔ فرمایا: ”تو پھر کسی اور کو گواہ بناؤ۔“ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں یہ پسند نہیں کہ تمہارے سارے بچے تمہارے ساتھ حسن سلوک کرنے میں برابر ہوں۔“ عرض کیا کیوں نہیں، فرمایا: ”تو پھر ایسا نہ کرو۔“ ابوعبداللہ بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گواہی دینا اجازت کے قائم مقام نہیں ہو گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 69]