554/716 عن معقل بن يسار قال: انطلقت مع أبي بكر الصديق رضي الله عنه إلى النبي صلى الله عليه وسلم. فقال:"يا أبا بكر! للشرك فيكم أخفى من دبيب النمل". فقال أبو بكر: وهل الشرك إلا من جعل مع الله إلهاً آخر؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"والذي نفسي بيده، للشرك أخفى من دبيب النمل، ألا أدلك على شيء إذا قلته ذهب عنك قليله وكثيره؟". قال:"قل: اللهم إني أعوذ بك أن أشرك بك وأنا أعلم، وأستغفرك لما لا أعلم".
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے ابوبکر! البتہ تم لوگوں میں جو شرک پایا جاتا ہے وہ چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ پوشیدہ ہے۔“ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا شرک یہ نہیں ہے کہ اللہ کے سوا کوئی اور الہ بنایا جائے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے شرک تو چیونٹی کے چلنے سے بھی زیادہ پوشیدہ ہے۔ کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ بتاؤں جب تم وہ کہو تو تم سے تھوڑا اور زیادہ (شرک) دور ہو جائے گا۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہا کرو: «اللهم إني أعوذ بك أن أشرك بك وأنا أعلم، وأستغفرك لما لا أعلم»”یا اللہ! میں اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں اس حال میں شرک کروں کہ مجھے علم ہو اور میں اس شرک سے تیری معافی چاہتا ہوں جو میں نہیں جانتا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 554]