540/697 عن عبد الله بن عباس: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام إلى الصلاة من جوف الليل، قال:"اللهم لك الحمد، أنت نور السماوات والأرض ومن فيهن، ولك الحمد، أنت قيام السماوات والأرض، ولك الحمد أنت رب السماوات والأرض ومن فيهن، أنت الحقّ، ووعدك الحقّ، ولقاؤك الحق، والجنة حق، والنار حق، والساعة حق. اللهم لك أسلمت، وبك آمنت، وعليك توكلت، وإليك أنبت، وبك خاصمت، وإليك حاكمت، فاغفر لي ما قدمت وأخرت، وأسررت وأعلنت(4)، أنت إلهي، لا إله إلا أنت".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب آدھی رات کو نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو کہتے: «اللهم لك الحمد، أنت نور السماوات والأرض ومن فيهن، ولك الحمد، أنت قيام السماوات والأرض، ولك الحمد أنت رب السماوات والأرض ومن فيهن، أنت الحقّ، ووعدك الحقّ، ولقاؤك الحق، والجنة حق، والنار حق، والساعة حق. اللهم لك أسلمت، وبك آمنت، وعليك توكلت، وإليك أنبت، وبك خاصمت، وإليك حاكمت، فاغفر لي ما قدمت وأخرت، وأسررت وأعلنت، أنت إلهي، لا إله إلا أنت»”اے اللہ! تیرے لیے ہی تمام قسم کی حمد ہے، تو آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ اس میں سے ان سب کا نور ہے تیرے ہی لیے سب حمد ہے کہ تو آسمانوں اور زمین کو قائم کرنے والا ہے، تیرے لیے حمد ہے تو آسمانوں اور زمین اور جو ان کے درمیان ہے ان سب کا رب ہے۔ تو حق ہے، تیرا وعدہ حق ہے، تیرا ملنا حق، جنت حق، دوزخ حق اور قیامت حق ہے۔ اے اللہ! میں تیرے لیے فرمانبردار ہوا، تجھ پر ایمان لایا، تجھ پر بھروسہ کیا، میں نے تیری طرف رجوع کیا، تیری ہی توفیق سے میں (کفار سے) جھگڑا کرتا ہوں اور تجھ ہی کو میں حاکم مانتا ہوں، پس میرے اگلے، پچھلے، باطنی، ظاہر ی سارے گناہ بخش دے تو ہی میرا معبود ہے اور تیرے سواکوئی اور معبود نہیں ہے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 540]