1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ سوئم : احادیث 500 سے 750
261.  باب دعوات النبى صلى الله عليه وسلم
حدیث نمبر: 535
535/691 عن أبي أيوب الأنصاري قال: قال رجل عند النبي صلى الله عليه وسلم الحمد لله حمداً كثيراً طيباً مباركاً فيه. فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"من صاحب الكلمة؟". فسكت، ورأى أنه هجم من النبي صلى الله عليه وسلم على شيء كرهه. فقال:"من هو؟ فلم يقل إلا صواباً". فقال رجل: أنا؛ أرجو بها الخير. قال:"والذي نفسي بيده، رأيت ثلاثة عشر ملكاً يبتدرون أيهم يرفعها إلى الله عز وجل".
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص نے کہا: «الحمد لله حمداً كثيراً طيباً مباركاً فيه» تمام قسم کی حمد اللہ کے لیے ہے بہت زیادہ حمد پاکیزہ جس میں برکت کی گئی ہے۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہنے والا کون ہے؟ اس پر وہ شخص چپ ہو گیا۔ اس نے سمجھا کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کوئی ایسی بات کہہ ڈالی ہے جو آپ کو ناگوار ہوئی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کون ہے؟ اس نے درست بات ہی کہی ہے، تب اس شخص نے کہا: میں نے کہا ہے اور میں اس کے ساتھ خیر کی امید ہی رکھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں نے تیرہ فرشتوں کو ایک دوسرے سے سے آگے بڑھتے ہوئے دیکھا تاکہ ان کلمات کو اللہ عزوجل تک پہنچائیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 535]
تخریج الحدیث: (صحيح لغيره)