1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
244.  باب الناخلة من الدعاء 
حدیث نمبر: 474
474/606 عن عبد الرحمن بن يزيد قال: كان الربيع يأتي علقمة يوم الجمعة، فإذا لم أكن ثمة أرسلوا إليه، فجاء مرة ولست ثمة، فلقيني علقمة وقال لي: ألم تر ما جاء به الربيع؟ قال: ألم تر أكثر ما يدعو الناس، وما أقل إجابتهم؟ وذلك أن الله عز وجل لا يقبل إلا الناخلة(1) من الدعاء. قلت: أو ليس قد قال ذلك عبد الله؟ قال: وما قال؟ قال: قال عبد الله:" لا يسمع الله من مسمع(2)، ولا مراء، ولا لاعب، إلا داعٍ دعا يثبُتُ من قلبه"(3). قال فذكر علقمة؟ قال: نعم.
عبدالرحمن بن یزید سے مروی ہے انہوں نے کہا: ربیع جمعہ کے دن علقمہ کے پاس آیا کرتے تھے جب میں وہاں نہ ہوتا تو ان کی طرف پیغام بھیج دیتے، ایک دفعہ وہ آئے میں وہاں نہ تھا تو علقمہ مجھے ملے اور مجھ سے کہا: کیا تم نے دیکھا نہیں کہ ربیع کیا بات کہتے ہیں؟ وہ کہتے ہیں: کیا تم دیکھتے نہیں کہ لوگ کتنی زیادہ دعائیں کرتے ہیں اور کتنی کم قبول ہوتی ہیں، یہ اس لیے ہوتا ہے کہ اللہ خالص دعاؤں کے علاوہ کوئی اور دعا قبول نہیں کرتا، میں نے کہا: کیا عبداللہ نے یہی نہیں کہا؟ انہوں نے کہا: عبداللہ نے کیا کہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ عبداللہ نے بیان کیا: اللہ کسی شہرت پسند، ریاکار اور ہنسی مذاق سے دعا کرنے والے کی دعا قبول نہیں کرتا، صرف اس دعا کرنے والے کی دعا قبول فرماتا ہے جس کے دل سے خلوص سے نکلتی ہے۔ راوی نے کہا کہ علقمہ نے بھی اس کا ذکر کیا ہے انہوں نے کہا: ہاں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 474]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)