367/471 عن كثير بن عُبيد قال: دخلت على عائشة أم المؤمنين رضي الله عنها. فقالت: أمسك حتى أخيط نقبتي(1)، فأمسكت، فقلت: يا أم المؤمنين! لو خرجت فأخبرتهم لعدّوه منك بخلاً! قالت:"أبصر شأنك؛ إنه لا جديد لمن لا يلبس الخَلَقَ"..
کثیر بن عبید کہتے ہیں: میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو انہوں نے فرمایا: ذرا پکڑو تاکہ میں اپنی شلوار سی لوں۔ تو میں نے پکڑ لی۔ میں نے عرض کیا: اے ام المؤمنین اگر میں باہر جا کر لوگوں سے اس (معاملے کا) تذکرہ کر دوں تو لوگ اسے آپ کا بخل شمار کریں گے۔ فرمایا: اپنا کام کرو نئے کپڑے اس کے لیے نہیں جو پرانا نہ استعمال کرے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 367]