1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ اول : احادیث 1 سے 249
74.  باب العفو عن الخادم 
حدیث نمبر: 121
121/163 عن أبي أمامة قال: أقبل النبي صلى الله عليه وسلم معه غلامان، فوهب أحدهما لعلي صلوات الله عليه، وقال:" لا تضربه؛ فإني نهيت عن ضرب أهل الصلاة، وإني رأيته يصلي منذ أقبلنا". وأعطى أبا ذر غلاماً، وقال:"استوص به معروفاً" فأعتقه، فقال:"ما فعل؟" قال: أمرتني أن استوصي به خيراً، فأعتقته.
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو غلام تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک سیدنا علی صلوات اللہ علیہ کو دے دیا اور فرمایا: اس کو نہ مارنا، مجھے نمازیوں کو مارنے سے منع کیا گیا ہے اور جب سے ہم آئے ہیں میں نے اس کو دیکھا ہے یہ نماز پڑھتا ہے اور سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کو ایک دوسرا غلام دے دیا اور فرمایا: میری طرف سے اس کے متعلق اچھے سلوک کرنے کی نصیحت حاصل کر لو۔ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے اسے آزاد کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کا کیا کیا؟ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے مجھے حکم دیا تھا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا تو میں نے اُسے آزاد کر دیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 121]
تخریج الحدیث: (حسن)