سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن جب کوئی آدمی جنّت میں جائے گا تو اپنے والدین اور بیوی بچوں کے متعلق پوچھے گا، تو اسے کہا جائے گا: وہ تیرے درجے اور عمل کو نہیں پہنچ سکے، تو وہ کہے گا: اے میرے اللہ! میں نے اپنے لیے بھی اور ان کے لیے بھی عمل کیا تھا، تو حکم ہو گا کہ انہیں بھی اس سے ملا دو۔“ پھر سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ آیت پڑھی: «﴿وَالَّذِيْنَ آمَنُوْا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِإِيْمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ﴾»”اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی اس میں پیروکار ہوئی تو ہم ان کو بھی ان ایمان والوں سے ملا دیں گے۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ/حدیث: 813]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 3765، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21346، 21347، والطبراني فى «الكبير» برقم: 12248، والطبراني فى «الصغير» برقم: 640 قال الشيخ الألباني: موضوع، قال الهيثمي: فيه قيس بن الربيع وثقه شعبة والثوري وفيه ضعف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (7 / 114)»