سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ سے اس طرح شرم کرو جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے۔“ لوگ کہنے لگے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم الحمد للہ اللہ تعالیٰ سے شرم کرتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ تعالیٰ سے اس طرح شرم کرے جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے تو وہ اپنے سر کی اور جو اس نے محفوظ رکھا ہے اسکی اور پیٹ کی حفاظت کرے، اور موت اور بوسیدہ ہو جانے کو یاد رکھے، اور جو آخرت کا ارادہ کرے وہ دنیا کی زینت ترک کر دیتا ہے۔ جس نے اس طرح کیا تو اس نے اللہ سے اس طرح شرم کیا جس طرح اس سے شرم کرنے کا حق ہے۔“[معجم صغير للطبراني/کتاب الادب/حدیث: 693]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، أخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2458، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8010، وأحمد فى «مسنده» برقم: 3745، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5047، والبزار فى «مسنده» برقم: 2025، والطبراني فى «الكبير» برقم: 10290، والطبراني فى «الصغير» برقم: 494، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 35461 قال الشيخ الألباني: إسناده حسن»
استحيوا من الله حق الحياء الاستحياء من الله حق الحياء أن تحفظ الرأس وما وعى تحفظ البطن وما حوى تتذكر الموت والبلى من أراد الآخرة ترك زينة الدنيا فمن فعل ذلك فقد استحيا من الله حق الحياء
استحيوا من الله حق الحياء من استحيا من الله حق الحياء فليحفظ الرأس وما وعى البطن وما حوى يذكر الموت والبلاء من أراد الآخرة ترك زينة الدنيا فمن فعل ذلك فقد استحيا من الله حق الحياء