سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ان کی کوئی بیوی بنا سنوار کر شادی کے بعد بھیجی، جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دودھ کا گلاس نکالا اور اس سے پیا، پھر اپنی بیوی کو دیا، اس نے کہا: میں نہیں چاہتی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھوک اور جھوٹ دونوں کو اکٹھا نہ کرو۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پیالہ مجھے دے دیا اپنے پینے کے بعد، میں نے اسے سب کے پاس گھمایا اور میں نے اپنے ہونٹوں سے اس لیے لگایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہونٹوں سے اثرات مجھ تک پہنچیں، پھر ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ کی بیوی کو چھوڑ کر واپس آگئیں۔ [معجم صغير للطبراني/كِتَابُ النِّكَاح/حدیث: 489]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف وله شاهد من حديث أسماء، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 28116، والطبراني فى «الكبير» برقم: 400، والطبراني فى «الصغير» برقم: 710، وله شاهد من حديث أسماء بنت يزيد بن السكن الأوسية أخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 3298، قال الشيخ الألباني: إسناده حسن، وأحمد فى «مسنده» برقم: 28208، 28215، 28239، 28246، والطبراني فى «الكبير» برقم: 63، 434، 435، والحميدي فى «مسنده» برقم: 371 قال الھیثمی: في إسناده أبو شداد عن مجاهد قال في الميزان لم يرو عنه سوى ابن جريج قلت قد روى عنه يونس بن يزيد الأيلي في هذا الحديث في المسند فارتفعت الجهالة، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (1 / 142)»