سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ایک دفعہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کمرے میں موجود نہ پایا تو میں قبرستان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چلی گئی، وہاں جا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ دِيَارَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَ اَنْتُمْ فَرْطُنَا.»”اے ایمان دار لوگو! تم پر سلام ہو، تم ہم سے پہلے پہنچ آئے ہو۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف توجہ کی، مجھے دیکھ لیا تو فرمانے لگے: ”اس پر افسوس، اگر طاقت رکھتی تو اس طرح نہ کرتی۔“[معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْجَنَائِزِ وَ ذِکْرُ الْمَوْت/حدیث: 352]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 974، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3172، 4523، 7110، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2039، 2041، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2175، 2177، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1546، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7310، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25063،والطبراني فى «الأوسط» برقم: 4784، والطبراني فى «الصغير» برقم: 688»