سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو گم پایا جس کے ساتھ آپ بیٹھا کرتے تھے، فرمانے لگے: ”مجھے فلاں آدمی نظر نہیں آیا؟“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا: اس کو بخار ہوگیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اٹھو، ہم ان کی بیمار پرسی کرنے جارہے ہیں۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے جب اس کے پاس پہنچے تو لڑکا رونے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”رو نہیں، جبریل نے مجھے بتایا ہے کہ بخار میری امّت کے لیے جہنم کا حصہ ہے (جو انہیں دنیا میں ہی مل جاتا ہے)۔“[معجم صغير للطبراني/کِتَابُ الْمَرْضَیٰ/حدیث: 1137]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 3318، والطبراني فى «الصغير» برقم: 314 قال الهيثمي: فيه عمر بن راشد ضعفه أحمد وغيره ووثقه العجلي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (2 / 306)»