سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ پر میری امّت کے اجر و ثواب پیش کئے گئے، یہاں تک وہ تنکا بھی جسے کوئی آدمی مسجد سے باہر نکال ڈالتا ہے، اور مجھ پر میری امّت کے گناہ پیش کئے گئے تو میں نے اس سے بڑا کوئی گناہ نہیں دیکھا کہ کوئی شخص کوئی آیت یا سورت دیا گیا ہو پھر اس نے اسے بھلا دیا ہو۔“[معجم صغير للطبراني/کِتَابُ التَّفْسِیْرِ وَ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ/حدیث: 1108]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1297، وأبو داود فى «سننه» برقم: 461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2916، قال الشيخ الألباني: ضعيف، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4381، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4265، والبزار فى «مسنده» برقم: 6219، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5977، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 6489، والطبراني فى «الصغير» برقم: 547 قال الدارقطنی: والحديث غير ثابت، العلل الواردة في الأحاديث النبوية: (12 / 170)»