یحییٰ بن سعید نے عبید اللہ سے روایت کی ہے کہا مجھے سعید بن ابی سعید نے آپنے والد (کسان بن سعد) سے حدیث سنائی انہوں نے حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے تو ایک آدمی مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کیا ’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور کہا واپس جااور نماز پڑھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص واپس گیا اور پہلے کی طرح نماز ادا کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سلام عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وعلیکم السلام کہا اور کہا واپس جا اور نماز پرھ کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی حتی ٰ کےچ تین دفعہ ایسا ہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تو اس شخص نے کہا اس ذات کی قسم جس نے تم کو حق کے ساتھ بیجھا ہے!میں اس سے بہتر نہیں پڑھ سکتا آپ مجھے سکھلا دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو اللہ اکبر کہو اور پھر جتنا تم کو قرآن یا د ہے وہ پڑھوں پھر رکوع کرو ختیٰ کہ رکوع کرنے میں تمہیں اتمام ہو جائے پھر سر اٹھاؤں حتیٰ کہ اطمعنان سے بیٹھ جاؤں پھر پوری نماز میں اسی طرح کرو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے، تو ایک آدمی داخل ہوا اور نماز پڑھی، پھر آ کر آپصلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سلام کا جواب دیا اور فرمایا: ”واپس جا کر نماز پڑھ، کیونکہ تیری نماز نہیں ہوئی“، اس آدمی نے واپس جا کر نماز پڑھی جیسے پہلے پڑھی تھی، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر سلام عرض کیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وَعَلَیكَ السَّلام“، پھر فرمایا: ”واپس جا کر نماز پڑھ، کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی“، اس طرح آپصلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ کیا تو اس آدمی نے عرض کیا، اس ذات کی قسم جس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو حق دے کر بھیجا ہے، میں اس سے بہتر نہیں پڑھ سکتا، آپصلی اللہ علیہ وسلم سکھا دیجیئے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کے لیے کھڑے ہو تو اللہ اکبر کہو، پھر جو قرآن آسانی سے پڑھ سکتے ہو، اس کو پڑھو، پھر اچھی طرح اطمینان کے ساتھ رکوع کرو، پھر رکوع سے سیدھے اچھی طرح اٹھو، پھر اچھی طرح اطمینان سے سجدہ کرو، پھر سجدہ سے اٹھ کر اطمینان سے بیٹھ جاؤ پھر اپنی پوری نماز میں اسی طرح کرو۔“