عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں ابو حیان نے ابوزرعہ سے بیان کیا، کہا: مسلمانوں میں سے تین شخص مدینہ میں مروان بن حکم کے پاس بیٹھے تھے اور اسے قیامت کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے سن رہے تھے کہ ان میں سے پہلی دجال کا ظہور ہوگا، اس پر حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: (تم لوگ یوں سمجھو کہ) مردان نے کچھ بھی نہیں کہا (کیونکہ اس کی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق نہیں) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی تھی جسے میں بھولا نہیں۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا۔ پھر اسی (سابقہ حدیث) کے مانند بیان کیا۔
ابوزرعہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں،مدینہ میں مروان بن حکم کے پاس تین مسلمان افراد بیٹھے،انہوں نے اس سے سنا کہ وہ نشانیوں کے بارے میں بیان کررہا ہے،اس نے کہا،سب سے پہلے نشانی،دجال کا نکلنا ہے تو حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا،مروان نے کوئی وزنی بات نہیں کہی،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث یاد کی ہے،جسے میں ابھی تک بھولا نہیں ہوں،آگے مذکورہ بالا روایت بیان کی۔