الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
24. باب اسْتِحْبَابِ حَمْدِ اللَّهِ تَعَالَى بَعْدَ الأَكْلِ وَالشُّرْبِ:
24. باب: کھانے پینے کے بعد اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کا استحباب۔
حدیث نمبر: 6932
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ لَيَرْضَى عَنِ الْعَبْدِ أَنْ يَأْكُلَ الْأَكْلَةَ، فَيَحْمَدَهُ عَلَيْهَا أَوْ يَشْرَبَ الشَّرْبَةَ فَيَحْمَدَهُ عَلَيْهَا "،
ابواسامہ اور محمد بن بشر نے زکریا بن ابی زائدہ سے، انہوں نے سعید بن ابی بُردہ سے اور انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس بات پر (اپنے) بندے سے راضی ہوتا ہے کہ وہ ایک کھانا کھائے اور اس پر اللہ کی حمد کرے یا پینے کی کوئی چیز (پانی، دودھ وغیرہ) پیے اور اس پر اللہ کی حمد کرے۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ اس بات سے راضی ہوتا ہے کہ بندہ کھانا کھا کر اس کی اس پر حمد (شکریہ) بیان کرے۔ یا پانی پیے تو اس پر اس کا شکر ادا کرے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2734
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمالله ليرضى عن العبد أن يأكل الأكلة فيحمده عليها أو يشرب الشربة فيحمده عليها
   جامع الترمذيالله ليرضى عن العبد أن يأكل الأكلة أو يشرب الشربة فيحمده عليها

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6932 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6932  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
اكلة،
شربة:
ایک دفعہ کھانا،
ایک دفعہ پینا،
یعنی ہر کھانے اور پینے پر دینے والا کا شکریہ ادا کرے،
کم از شکر،
الحمدللہ کہنا ہے۔
اكله:
لقمہ،
شربةایک گھونٹ۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6932