الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْقَدَرِ
تقدیر کا بیان
1. باب كَيْفِيَّةِ الْخَلْقِ الآدَمِيِّ فِي بَطْنِ أُمِّهِ وَكِتَابَةِ رِزْقِهِ وَأَجَلِهِ وَعَمَلِهِ وَشَقَاوَتِهِ وَسَعَادَتِهِ:
1. باب: انسان کا اپنی ماں کے پیٹ میں تخلیق کی کیفیت اور اس کے رزق، عمر، عمل، شقاوت و سعادت لکھے جانے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6737
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ يَزِيدَ الضُّبَعِيِّ ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعُلِمَ أَهْلُ الْجَنَّةِ مَنْ أَهْلِ النَّارِ؟ قَالَ: فَقَالَ: نَعَمْ، قَالَ: قِيلَ: فَفِيمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ؟ قَالَ: " كُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ ".
حماد بن زید نے یزید ضبعی سے روایت کی، کہا: ہمیں مطرف نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی گئی: اللہ کے رسول! کیا یہ معلوم ہے کہ جہنم والوں سے (الگ) جنت والے کون ہیں؟ کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ہاں۔" کہا: عرض کی گئی: تو پھر عمل کرنے والے کس لیے عمل کریں؟ آپ نے فرمایا: "ہر ایک کو اسی (منزل کی طرف جانے) کی سہولت میسر کر دی جاتی ہے جس (تک اپنے اعمال کے ذریعے پہنچنے) کے لیے اسے پیدا کیا گیا تھا۔"
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، پوچھا گیا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کیا ہل جنت اور اہل دوزخ سے الگ جان لیے گئے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا:"ہاں۔"پوچھا گیا تو پھر عمل کرنے والے عمل کس کی خاطر کر رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا:"ہر ایک کے لیے وہ عمل آسان کر دئیے گئے ہیں جن کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2649
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريكل ميسر لما خلق له
   صحيح البخاريكل يعمل لما خلق له أو لما يسر له
   صحيح مسلمأرأيت ما يعمل الناس اليوم ويكدحون فيه أشيء قضي عليهم ومضى عليهم من قدر ما سبق فيما يستقبلون به مما أتاهم به نبيهم وثبتت الحجة عليهم فقلت بل شيء قضي عليهم ومضى عليهم قال أفلا يكون ظلما ففزعت من ذلك فزعا شديدا وقلت كل شيء خلق الله ومل
   صحيح مسلمكل ميسر لما خلق له
   سنن أبي داودكل ميسر لما خلق له
   مشكوة المصابيحلا بل شيء قضي عليهم ومضى فيهم وتصديق ذلك في كتاب الله عز وجل ونفس وما سواها فالهمها فجورها وتقواها