سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ بیماری لگتی ہے، نہ شگون کوئی چیز ہے، نہ غول کوئی چیز ہے۔“[صحيح مسلم/كِتَاب السَّلَامِ/حدیث: 5795]
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5795
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: لا غُول: عربوں کا یہ نظریہ تھا کہ جنگلوں میں چڑیلیں لوگوں کو نظر آتی ہیں، جو مختلف شکلیں بنا لیتی ہیں، لوگوں کو راستہ سے بہکا کر ہلاک کر دیتی ہیں تو آپ نے ان کے اس کردار اور ٹارگٹ کی طرح رنگ بدلنے کی نفی کی ہے، یہ نہیں کہا، جننیوں میں چڑیل یا ڈائن نامی کوئی چیز نہیں ہے، کیونکہ سرکش جننیوں کو چڑیل یا ڈائن کا نام دیا جاتا ہے۔ اس لیے بعض احادیث میں آیا ہے، جب غُول جمع غِيلان کا ظہور ہو تو اذان کہو، اللہ کے ذکر سے ان کے شر سے محفوظ ہو جاؤ۔