منصور نے مسلم بن صبیح (ابو ضحیٰ) سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں مسروق کے ساتھ ایک مکا ن میں تھا جس میں حضرت مریم علیہ السلام کی تصاویر تھیں (یا مجسمے تھے) مسروق نے کہا: یہ کسریٰ کی تصاویر ہیں؟ میں نے کہا: نہیں یہ مریم علیہ السلام کی تصاویرہیں۔ مسروق نے کہا: میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب تصویریں (یا مجسمے) بنا نے والوں کو ہو گا۔"
مسلم بن صبیح بیان کرتے ہیں کہ میں مسروق کے ساتھ ایک ایسے گھر میں تھا، جس میں مریم کی تصویریں یا مورتیاں تھیں تو مسروق نے کہا، یہ کسریٰ کی تصاویر ہیں تو میں نے کہا، نہیں، یہ مریم کی تصاویر ہیں تو مسروق نے کہا، ہاں، میں نے عبداللہ بن مسعود ؓ کو یہ کہتے سنا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت کے دن شدید ترین عذاب والے لوگ مصور ہوں گے۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5539
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: مسلم بن صبیح، ابو الضحیٰ کا نام ہے، جو حضرت مسروق رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں اور یہ گھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام یسار بھی نمیر کا تھا، جو انہوں نے کسی عیسائی سے خریدا ہو گا اور یہ نقش و نگار کی صورت میں کسی بچھونے پر ہوں گی، جو چھپر یا چبوترہ میں پڑا تھا، جس طرح آج کپڑے اور کاغذ پر کسی کا تصویری خاکہ بنایا جاتا ہے اور وہ تصویری خاکہ کو درست سمجھتے ہوں گے۔