عبد اللہ بن واقد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے گزرا میری کمر کی چادر کسی حد تک لٹک رہی تھی توآپ نے فرما یا "عبد اللہ! اپنی چادر اوپر کرلو۔ "میں نے اپنی چادر اوپر کرلی۔ آپ نے فرمایا: " اور زیادہ کر لو "میں نے ااورزیادہ اوپر کی، پھر میں اس کواوپر کرتا رہا حتی کہ بعض لو گوں نے عرض کی کہاں تک (اوپر کرے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: " پنڈلیوں کے آدھے حصوں تک۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا اور میری تہبند کچھ لٹکی ہوئی تھی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عبداللہ! اوپر اٹھاؤ۔“ میں نے اسے اوپر کر لیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: ”اور اٹھاؤ۔“ تو میں نے اور اوپر کر لی، اس کے بعد میں ہمیشہ اس کی کوشش کرتا رہا تو بعض لوگوں نے پوچھا، کہاں تک؟ تو کہا: ”آدھی پنڈلیوں تک۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5462
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: مردوں کے لیے بہتر یہ ہے۔ ۔ ۔ جبکہ عورتوں کے پاؤں کی پشت ڈھانپی ہوئی ہونی چاہیے۔ ۔ ۔ کہ ان کی تہبند شلوار، پاجامہ وغیرہ آدھی پنڈلیوں تک ہو اور ٹخنوں سے اوپر رکھنا ضروری ہے۔