الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ
مشروبات کا بیان
6. باب النَّهْيِ عَنْ الاِنْتِبَاذِ فِي الْمُزَفَّتِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَبَيَانِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ وَأَنَّهُ الْيَوْمَ حَلاَلٌ مَا لَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا:
6. باب: مرتبان اور تونبے اور سبز لاکھی برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت اور اس کی منسوخی کا بیان۔
حدیث نمبر: 5208
وحَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا ضَحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " نَهَيْتُكُمْ عَنِ الظُّرُوفِ وَإِنَّ الظُّرُوفَ أَوْ ظَرْفًا لَا يُحِلُّ شَيْئًا وَلَا يُحَرِّمُهُ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ ".
علقمہ بن مرثد نے ابن بریدہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میں نے تم کو کچھ برتنوں سے منع کیا تھا برتن کسی چیز کو حلال کرتے ہیں نہ حرام البتہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
ابن بریدہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں (کچھ) برتنوں سے منع کیا تھا اور ظروف یا ظرف (برتن) کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کرتے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1999
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمنهى رسول الله عن النبيذ إلا في سقاء فاشربوا في الأسقية كلها ولا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلمنهى رسول الله عن الأشربة في ظروف الأدم فاشربوا في كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا
   صحيح مسلمنهى رسول الله عن الظروف وإن الظروف أو ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه وكل مسكر حرام
   جامع الترمذينهيتكم عن الظروف وإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه كل مسكر حرام
   سنن ابن ماجهنهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيه واجتنبوا كل مسكر
   سنن النسائى الصغرىكنت نهيتكم عن الأوعية فانتبذوا فيما بدا لكم وإياكم وكل مسكر
   سنن النسائى الصغرىنهى عن الدباء والحنتم والنقير والمزفت

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 5208 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5208  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
مختلف برتنوں میں حرمت شراب کے ساتھ نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا تھا،
کیونکہ ان میں نبیذ جلد نشہ آور حد تک پہنچ سکتا تھا اور شراب کی یاد تازہ کر سکتا تھا،
نیز شراب کے عادی ہونے والوں کو اس کے نشہ آور حد تک پہنچنے کا احساس نہیں ہوتا تھا،
اس لیے سد ذریعہ کے طور پر ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے روک دیا گیا،
لیکن جب شراب کی حرمت کی بنا پر شراب پینے کی عادت چھوٹ گئی اور نشہ آور اشیاء کی حرمت دلوں میں بیٹھ گئی اور اس بات کا خطرہ نہ رہا کہ نبیذ کے بہانہ شراب پی لی جائے گی،
(کیونکہ نبیذ میں سکر کا آغاز ہو چکا ہو گا اور وہ سمجھیں گے نشہ پیدا نہیں ہوا)
تو پھر ممنوعہ برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی،
کیونکہ ممانعت کا سبب زائل ہوگیا اور لوگوں کو ان برتنوں کی ضرورت تھی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5208   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5681  
´نشہ لانے والی شراب کو مباح اور جائز قرار دینے کی احادیث کا ذکر۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لاکھی برتن، لکڑی کے برتن اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔ ابو عوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5681]
اردو حاشہ:
(1) مذکورہ روایت میں ابوعوانہ نے شریک کی مخالفت کی ہے۔ یہ مخالفت سند میں بھی ہے اور متن میں بھی جیسا کہ آئندہ روایت سے یہ مخالف واضح طور پر معلوم ہوجاتی ہے۔
(2) گویا اصل روایت اس طرح ہے۔ اس ضعیف راوی نے سند بدل دی اور روایت کے الفاظ بھی لہٰذا وہ ضعیف روایت کسی بھی لحاظ سے قابل استدلال نہیں۔ محقق کتاب کا اسے صحیح کہنا درست نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5681   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5209  
ابن بریدہ اپنے باپ بریدہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں چمڑے کے برتنوں میں مشروبات پینے سے منع کیا تھا، اب ہر برتن میں پیو، لیکن نشہ آور چیز نہ پیو۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5209]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس روایت میں حرف استثناء چھوٹ گیا ہے،
اس لیے مفہوم الٹ ہو گیا ہے،
اصل عبارت یہ ہے،
"كنت نهيتكم عن الاشربة الأ فی ظروف الادم،
" یہی روایت سنن ابی داود نمبر 3698 میں اس طرح ہے،
نهيتكم عن الاشربة ان تشربوا الا فی ظروف الادم۔
جو اس بات کی صریح دلیل ہے کہ یہاں الا رہ گیا ہے،
معنی ہے میں نے تمہیں چمڑے کے ظروف کے سوا میں مشروب پینے سے روک دیا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5209