الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ
مشروبات کا بیان
6. باب النَّهْيِ عَنْ الاِنْتِبَاذِ فِي الْمُزَفَّتِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَبَيَانِ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ وَأَنَّهُ الْيَوْمَ حَلاَلٌ مَا لَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا:
6. باب: مرتبان اور تونبے اور سبز لاکھی برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے کی ممانعت اور اس کی منسوخی کا بیان۔
حدیث نمبر: 5187
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ حَكِيمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، فَقَالَ: حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيذَ الْجَرِّ، فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، فَقُلْتُ: أَلَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ ابْنُ عُمَر َ؟، قَالَ: وَمَا يَقُولُ؟ قُلْتُ: قَالَ: حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيذَ الْجَرِّ، فَقَالَ: " صَدَقَ ابْنُ عُمَرَ حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيذَ الْجَرِّ، فَقُلْتُ: وَأَيُّ شَيْءٍ نَبِيذُ الْجَرِّ؟، فَقَالَ: كُلُّ شَيْءٍ يُصْنَعُ مِنَ الْمَدَرِ ".
یعلیٰ بن حکیم نے سعید بن جبیر سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے گھڑوں کی نبیذ کے متعلق سوال کیا، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑوں میں بنائی ہوئی نبیذ کوحرام قرار دیا ہے۔میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور کہا: کہا آپ نے نہیں سنا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کیا فرماتے ہیں؟انھوں نےکہا: وہ کیا کہتے ہیں؟میں نے کہا: وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑوں میں نبیذ بنانے کو حرام کر دیا ہے۔تو انھوں (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے سچ کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑوں میں بنائی ہوئی نبیذ کو حرام کردیا ہے۔میں نے پوچھا: گھڑوں کی نبیذسے کیا مراد ہے؟انھوں نے کہا: ہر وہ برتن جو مٹی سے بنایا جائے۔ (اس میں بنائی گئی نبیذ)
سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے مٹکے کے نبیذ کے بارے میں سوال کیا؟ تو انہوں نے جواب دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹکے (گھڑے) کے نبیذ کو حرام قرار دیا، تو میں ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا، کیا آپ ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کی بات نہیں سن رہے؟ انہوں نے پوچھا، وہ کیا کہتے ہیں؟ میں نے کہا، وہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑے کے نبیذ کو حرام قرار دیا ہے، انہوں نے کہا، وہ سچ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑے کے نبیذ کو حرام ٹھہرایا ہے، میں نے پوچھا، گھڑے کا نبیذ کیا چیز ہے؟ انہوں نے جواب دیا، جو شئی (برتن) مٹی سے بنایا جائے، وہ جَرْ ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1997
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمحرم رسول الله نبيذ الجر
   صحيح مسلمنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير
   سنن أبي داودنهى عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير
   سنن النسائى الصغرىنبيذ الجر فقال حرمه رسول الله
   سنن النسائى الصغرىنبيذ الجر فقال حرمه رسول الله
   سنن النسائى الصغرىنهى عن الدباء والحنتم والمزفت والنقير ثم تلا رسول الله هذه الآية وما آتاكم الرسول فخذوه وما نهاكم عنه فانتهوا
   مسندالحميدي
   مسندالحميدينهى عن الدباء والمزفت