الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
51. باب بَيَانِ الشُّهَدَاءِ:
51. باب: شہیدوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 4944
حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، قَالَتْ: قَالَ لِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ : بِمَ مَاتَ يَحْيَي بْنُ أَبِي عَمْرَةَ؟ قَالَتْ: قُلْتُ: بِالطَّاعُونِ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الطَّاعُونُ شَهَادَةٌ لِكُلِّ مُسْلِمٍ ".
عبدالواحد بن زیاد نے کہا: ہمیں عاصم نے حفصہ بنت سیرین سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے مجھ سے پوچھا: یحییٰ بن ابی عمرہ کس بیماری سے فوت ہوئے تھے؟ انہوں نے کہا: میں نے کہا: طاعون سے۔ انہوں نے کہا: تو انہوں (انس رضی اللہ عنہ) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "طاعون (سے موت) ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔"
حفصہ بنت سیرین بیان کرتی ہیں، مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے پوچھا، یحییٰ بن ابی عمرہ کس بیماری سے فوت ہوا؟ میں نے کہا، طاعون سے، تو انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: طاعون ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1916
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريالطاعون شهادة لكل مسلم
   صحيح البخاريالطاعون شهادة لكل مسلم
   صحيح مسلمالطاعون شهادة لكل مسلم

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4944 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4944  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ابو عمرہ حضرت سیرین کی کنیت ہے اور یحییٰ،
حفصہ بنت سیرین کا بھائی تھا،
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
یہ اسلام کا فیض اور برکت ہے،
کہ بعض قسم کی اموات ایک مسلمان کے لیے شہید کا اسم گرامی حاصل کرنے کا سبب بنتی ہیں اور وہ شہادت کے نام کے شرف سے مشرف ہوتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4944   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2830  
2830. حضرت انس ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: طاعون کی وبا ہر مسلمان کے لیے شہادت کا باعث ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2830]
حدیث حاشیہ:
اس لئے طاعون زدہ علاقوں سے بھاگنا یا ان میں داخل ہونا منع ہے‘ اس بیماری میں آدمی کے گلے یا بغل میں گلٹی ہوتی ہے اور شدید بخار کے ساتھ دو دن میں آدمی ختم ہوتا ہے‘ اسی کو پلیگ بھی کہتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2830   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5732  
5732. سیدہ حفصہ بنت سیرین سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھ سے حضرت انس بن مالک ؓ نے دریافت کیا کہ یحییٰ بن سیرین کا کس بیماری سے انتقال ہوا ہے؟ میں نے کہا: طاعون سے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: طاعون، ہر مسلمان کے لیے شہادت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5732]
حدیث حاشیہ:
امام احمد نے روایت کیا کہ طاعون سے مرنے والے اور شہید قیامت کے دن جھگڑیں گے طاعون والے کہیں گے ہم بھی شہیدوں کی طرح مارے گئے اللہ پاک فرمائے گا اچھا ان کے زخموں کو دیکھو پھر دیکھیں گے تو ان کا زخم بھی شہیدوں کی طرح ہوگا اور ان کو شہیدوں جیسا ثواب ملے گا۔
امام نسائی نے بھی عقبہ بن عبد سے مرفوعاً ایسی ہی حدیث روایت کی ہے مگر صاحب مشکوٰۃ نے کتاب الجنائز میں اس سے مختلف روایت بھی نقل کی ہے، واللہ أعلم۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5732   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2830  
2830. حضرت انس ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: طاعون کی وبا ہر مسلمان کے لیے شہادت کا باعث ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2830]
حدیث حاشیہ:

عنوان میں قتل کے علاوہ شہادت کی سات قسموں کا ذکرہے جبکہ حدیث میں صرف چار قسمیں بیان ہوئی ہیں۔
دراصل امام بخاری ؒیہ بتانا چاہتے ہیں کہ شہادت صرف جہاد فی سبیل اللہ میں منحصر نہیں بلکہ شہادت کی اور قسمیں بھی ہیں اگرچہ دیگر شہادتیں ثواب کے اعتبار سے شہید معرکہ جیسی ہیں مگر دنیاوی احکام میں اس سے مختلف ہیں۔

امام مالک ؒنے موطا میں سات قسم کی شہادتوں کوتفصیل سے بیان کیاہے اور اسکے متعلق ایک حدیث روایت کی ہے۔
(الموطأ للإمام مالك: 233/1)
شاید یہ روایت امام بخاری ؒ کی شرط کے مطابق نہیں تھی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ راوی شہادت کی باقی قسمیں بھول گیاہو۔
واللہ أعلم۔

باقی شہادتیں یہ ہیں:
۔
آگ میں جل کرمرنے والا۔
۔
نمونیہ سے مرنے والا۔
۔
وہ عورت جو بحالت نفاس مرجائے۔
حافظ ابن حجر ؒ نےایسی چودہ خصلتوں کاذکر کیاہے جو شہادت کا باعث ہیں۔
(فتح الباري: 54/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2830